Mass communication meaning in Urdu is ذرائع ابلاغ (zaraye ablagh) or اجتماعی مواصلات (ijtimai mwasalat). Mass communication is the process of transmitting or sharing information, news, or messages to a large audience through mediums like television, radio, newspapers, and the internet, aiming to reach people on a broad scale.
ذرائع ابلاغ معلومات، خبریں، یا پیغامات کو بڑے پیمانے پر عوام تک پہنچانے کے عمل کو کہتے ہیں، جو عام طور پر ٹیلی ویژن، ریڈیو، اخبارات، اور انٹرنیٹ جیسے ذرائع کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
Mass communication (ذرائع ابلاغ) usage in sentences
Mass communication plays an important role in spreading information to large audiences, allowing people to stay informed about current events, trends, and issues from around the world.
ذرائع ابلاغ معلومات کو بڑے پیمانے پر عوام تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، جس کی بدولت لوگ دنیا بھر کے حالات، رجحانات، اور مسائل سے آگاہ رہتے ہیں۔
Through mass communication, mediums such as television, radio, newspapers, and social media have revolutionized how we share and receive news, making information more accessible to the public.
ذرائع ابلاغ کے ذریعے، ٹیلی ویژن، ریڈیو، اخبارات، اور سوشل میڈیا جیسے ذرائع نے خبر رسانی اور خبر حاصل کرنے کے طریقے کو تبدیل کر دیا ہے، جس سے عوام کے لیے معلومات تک رسائی کو آسان بنایا گیا ہے۔
Mass communication serves as a powerful tool for educating the masses, providing access to knowledge on a wide range of subjects including politics, health, and science.
ذرائع ابلاغ عوام کو تعلیم دینے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے، جو سیاست، صحت، اور سائنس جیسے موضوعات پر علم فراہم کرتا ہے۔
One of the key functions of mass communication is to influence public opinion, as media outlets have the ability to shape perceptions and attitudes toward various social, political, and cultural issues.
ذرائع ابلاغ کے اہم مقاصد میں سے ایک عوامی رائے پر اثرانداز ہونا ہے، کیونکہ میڈیا ذرائع مختلف سماجی، سیاسی، اور ثقافتی مسائل پر عوام کے نظریات اور رویوں کو شکل دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
In today’s digital age, mass communication is more effective than ever, with the internet and social media enabling real-time dissemination of information to millions of people across the globe.
آج کے ڈیجیٹل دور میں، ذرائع ابلاغ پہلے سے کہیں زیادہ مؤثر ہے، انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں تک معلومات کو حقیقی وقت میں پہنچایا جا سکتا ہے۔
Mass communication is also essential in advertising and marketing, helping businesses and brands reach their target audiences with tailored messages to promote products, services, and ideas.
ذرائع ابلاغ اشتہارات اور مارکیٹنگ میں بھی ضروری ہے، جو کاروباروں اور برانڈز کو اپنے ہدف کے سامعین تک مخصوص پیغامات پہنچانے میں مدد فراہم کرتا ہے تاکہ مصنوعات، خدمات، اور خیالات کو فروغ دیا جا سکے۔
Governments use mass communication to convey important public service announcements, issue warnings during emergencies, and keep citizens informed about policy changes or developments.
حکومتیں ذرائع ابلاغ کا استعمال اہم عوامی خدمات کے اعلانات کرنے، ہنگامی حالات میں خبردار کرنے، اور پالیسی میں تبدیلیوں یا ترقیات کے بارے میں عوام کو آگاہ کرنے کے لیے کرتی ہیں۔
A major challenge of mass communication is the risk of misinformation or disinformation, as false or misleading content can spread rapidly and have a significant impact on public understanding and behavior.
ذرائع ابلاغ کا ایک بڑا چیلنج غلط معلومات یا گمراہ کن معلومات کا پھیلاؤ ہے، کیونکہ جھوٹا یا غلط مواد تیزی سے پھیل سکتا ہے اور عوام کی فہم اور رویے پر نمایاں اثر ڈال سکتا ہے۔
The effectiveness of mass communication depends on its ability to engage audiences and deliver content that is clear, accurate, and relevant to the public’s needs and interests.
ذرائع ابلاغ کی کامیابی اس کی اس صلاحیت پر منحصر ہے کہ وہ کس طرح سامعین کو مشغول کرتا ہے اور ایسا مواد فراہم کرتا ہے جو عوام کی ضروریات اور دلچسپیوں کے لیے واضح، درست، اور متعلقہ ہو۔
As the world continues to globalize, mass communication will play an increasingly vital role in bridging cultural divides, promoting cross-cultural understanding, and fostering a more connected global society.
دنیا جیسے جیسے گلوبلائز ہو رہی ہے، ذرائع ابلاغ ثقافتی فرق کو ختم کرنے، بین الثقافتی سمجھ بوجھ کو فروغ دینے، اور ایک زیادہ جڑے ہوئے عالمی معاشرے کو فروغ دینے میں مزید اہم کردار ادا کرتا جائے گا۔