آئرن ڈوم ایک اسرائیلی فضائی دفاعی نظام ہے جو مختصر فاصلے کے راکٹوں، توپوں کے گولے اور مارٹر بموں کو روک کر ہوا میں تباہ کر دیتا ہے، اور گنجان آباد علاقوں اور اہم بنیادی ڈھانچے کو حملوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
The Iron Dome is an Israeli air defense system which has ability to intercept and destroy short-range rockets, artillery shells, and mortar bombs, protecting populated areas and critical infrastructure from attacks.
Some facts about Iron Dome
It was developed by Israel’s Rafael Advanced Defense Systems and Israel Aerospace Industries (IAI), with significant funding and technical support from the United States.
یہ اسرائیل کی رفائل ایڈوانسڈ ڈیفنس سسٹمز اور اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز نے تیار کیا تھا، جس میں امریکہ کی جانب سے قابل ذکر مالی معاونت اور تکنیکی مدد شامل تھی۔
The system became operational in 2011, with its first successful interception occurring in April 2011 against a Grad rocket from Gaza.
یہ نظام 2011 میں فعال ہوا، اور اپریل 2011 میں غزہ سے داغے گئے ایک گراد راکٹ کو کامیابی سے روکنے کا پہلا واقعہ پیش آیا۔
The system includes three main components: a radar unit for detection, a Battle Management & Weapon Control (BMC) system for threat assessment, and Tamir interceptor missiles for neutralization.
اس نظام میں تین اہم اجزاء شامل ہیں: ایک ریڈار یونٹ برائے پتہ لگانا، ایک بیٹل مینجمنٹ اینڈ ویپن کنٹرول نظام برائے خطرے کی جانچ، اور تامیر انٹرسیپٹر میزائل برائے غیر مؤثر کرنا۔
The Iron Dome boasts a high interception success rate, reported to be around 90%, selectively targeting only those projectiles that pose a threat to populated or critical areas.
آئرن ڈوم راکٹوں اور گولے کی روک تھام میں کامیابی کی شرح بہت زیادہ ہے، جو تقریباً 90% بتائی جاتی ہے، اور یہ مخصوص طور پر صرف ان پروجیکٹائلز کو نشانہ بناتا ہے جو گنجان آباد یا اہم علاقوں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
Each Tamir interceptor missile is expensive, costing tens of thousands of dollars, making the system costly to operate against low-cost threats.
آئرن ڈوم کا بر تامیر انٹرسیپٹر میزائل مہنگا ہے، جس کی قیمت ہزاروں ڈالرز ہوتی ہے، جس کی وجہ سے نظام کو کم قیمت والے خطرات کے خلاف چلانا مہنگا پڑتا ہے۔
The system is mobile and can be rapidly deployed in various locations. A typical Iron Dome battery includes multiple launchers, a radar, and a control center.
یہ نظام موبائل ہے اور مختلف مقامات پر تیزی سے تعینات کیا جا سکتا ہے۔ ایک عام آئرن ڈوم بیٹری میں متعدد لانچرز، ایک ریڈار، اور ایک کنٹرول سینٹر شامل ہوتا ہے۔
The United States has not only supported the system financially but has also acquired Iron Dome batteries for its own use, showcasing international trust in the technology.
امریکہ نے نہ صرف اس نظام کو مالی معاونت فراہم کی ہے بلکہ اپنے استعمال کے لیے آئرن ڈوم بیٹریاں بھی حاصل کی ہیں، جو اس ٹیکنالوجی پر بین الاقوامی اعتماد کو ظاہر کرتی ہے۔
While highly effective, the system can be challenged by saturation attacks, where multiple projectiles are launched simultaneously, potentially overwhelming its capacity.
اگرچہ یہ نظام بہت مؤثر ہے، مگر اسے سیرج اٹیکس سے چیلنج کیا جا سکتا ہے، جہاں ایک ہی وقت میں متعدد پروجیکٹائل داغے جاتے ہیں، جو اس کی صلاحیت کو زیادہ بوجھل بنا سکتے ہیں۔